Tuesday 15 December 2015

Dost Ki Biwi : Pakistani Sex Story Part 2

This is the second part of Pakistani sex story "Dost Ki Biwi" , For reading the first part of this sex story please Dost Ki Biwi Part 1. I have written this sex story in Urdu font for better understanding. I hope all readers of this sex story blog will enjoy this 2nd part of the story. Read below and enjoy.
dost-ki-biwi-ki-chudai-story

یہ میری سٹوری دوست کی بیوی کا دوسرا حصہ ہے ...کافی مصروفیت تھی اس وجہ سے آج لکھ رہا ہوں ...تو دوستو میں نے شمائلہ بھابھی کو کال کی اور ان سے میری دو چار منٹ ہی بات ہوئی ..اس دوران ہمارے درمیان کوئی ایسی بات نہیں ہوئی کہ مجھے ایسا لگتا کہ شمائلہ بھابھی فری ہو سکتی ہیں ..خیر آس پر دنیا قائم ہے ...میں شام تک شمائلہ بھابھی کے بڑے بڑے مموں کے بارے میں ہی سوچ کر خوش ہوتا رہا ...رات کو کھانا کھانے کے بعد میں فلم دیکھنے لگا ...کہ اچانک شمائلہ بھابھی کے نمبر سے کال آنے لگی ....میں خوشی میں جھومنے لگا اور کال اٹینڈ کی ...شمائلہ بھابھی نے مجھے  مصروفیت کا پوچھا تو میں حیران رہ گیا ...میں تو خود سوچ رہا تھا کہ شمائلہ بھابھی سے ملاقات ہو ..اور جاوید کے جاتے ہی اسکی بیوی نے اتنی جلدی مجھے یاد کر لیا ...یہ بات میرے لیے کافی مزے دار تھی 

شمائلہ بھابھی نے بتایا کہ صبح انکی بیٹی کے اسکول میں کوئی مینا بازار ہے اور بچی نے کافی لیٹ بتایا ہے ...اسکو کچھ چیزیں ضرورت ہیں ..اور رات کے اس ٹائم شمائلہ بھابھی بچوں کو چھوڑ کر مارکیٹ نہیں جا سکتیں ..اگر میں انکو وہ چیزیں لا دوں ...جی جی بھابھی فکر نہ کریں میں ابھی لا دیتا ہوں ...آپ چیزیں بتا دیں ...میں تو جسی انکی بات سن کر ہواؤں میں اڑنے لگا تھا ...کہ ہو سکتا ہے قسمت جاگ جائے ...تھوڑی دائر میں انکا مسیج آ گیا ..میں فورا مارکیٹ گیا اور وہاں سے چیزیں لے کر بغیر دیر کے انکے دروازے پر جا کھڑا ہوا ...میں نے بیل دینے کی بجاے شمائلہ بھابھی کے نمبر پر مسیج کیا ...رات کے ١١ بج چکے تھے اور میرا خیال تھا کہ کسی ہمسایے کو پتا نہ چلے کہ میں اس وقت شمائلہ بھابھی کے گھر کے سامنے ہوں 

شمائلہ بھابھی نے بھی انتہائی ذہانت سے یا جان بوجھ کر اس طرح دروازہ کھولا کے آواز ہی نہ پیدا ہوئی ..اور وہ پوری کی پوری میرے سامنے تھی ...میں نے بغیر بات کیے شاپنگ بیگ انکی طرف کیا تو انہوں نے اشارے سے مجھے اندر آنے کا کہا .. خیر یہ میری حیرانگی کی انتہا تھی ...میں اندر داخل ہوا تو مجھے اندازہ ہو چکا تھا کہ شمائلہ بھابھی نے دروازہ بند کرنے سے پہلے باہر جھانک کر اچھی طرح دیکھا کہ کوئی دیکھ تو نہیں رہا مجھے اندر آتے ہوے ..اور پھر نہایت آھستہ سے دروازے کی کنڈی لگا دی ...کہ آواز پیدا نہ ہو ...دروازہ بند کرنے کی بعد انہوں نے مجھ سے بات کی ...ویری سوری آپکو اس وقت زحمت دی ..اصل میں بچی نے بہت دیر سے بتایا ...اور مارکیٹ جانا بھی ممکن نہیں تھا ...کوئی بات نہیں بھابھی ..جاوید کا دوست ہوں کوئی غیر تھوڑی ہوں جو مائنڈ کروں گا .

شمائلہ بھابھی مسکرائی ..اور میں نے سامان انکو پکڑاتے ہوے کہا دیکھ لیں چیزیں پوری ہیں ...کچھ کم تو نہیں ...بھابھی نے بل کا پوچھا تو میں نے کہا ارے بھابھی کمال کرتی ہیں ..آپکے بچے میرے بچے ...میں کوئی پیسے ویسے نہیں لوں گا ...بھابھی نے تھوڑا سا اسرار کیا ..لیکن میں نے صاف انکار کر دیا ..تو انھوں نے کہا چلیں پھر ایسے تو آپکو نہیں جانے دوں گی ..آپ اندر بیٹھیں ..میں چاۓ بناتی ہوں ..بچے تو سو گئے ہیں ...آپکو اکیلے ہی بیٹھنا ہو گا ...میں بھابھی کے دروازہ بند کرنے کے انداز اور چاۓ کی آفر سے سب اندازہ لگا چکا تھا ...اور ایک شادی شدہ عورت اس سے زائیدہ کیا پیغام دے گی ...اور میں بھی اتنا بچا نہیں تھا کہ سمجھ نہ سکوں

اب شمائلہ بھابھی اپنے ہونٹوں سے یہ تو نہیں کہیں گی کہ او مجھے چودو ...اشارہ وہ دے چکی تھی ..اور اب آگے کا کام مجھے ہی سوچنا تھا ...خیر میں نے برسوں کا آزمودہ عورت کی تعریف کرنے والا نسخہ آزمانے کا فیصلہ کیا ...تھوڑی دیر میں شمائلہ بھابھی چاۓ لے کر آ گئی ...ایک اور اشارہ انھوں نے مجھے چاۓ دیتے وقت دے دیا جب انھوں نے بغیر دوپٹہ لیے میرے سامنے چاۓ کا کپ رکھا اور انکی کھلے گلے والی قمیض سے صاف نظر آنے والی ممے کسی ہاتھ کے منتظر نظر آے ..چاۓ دینے کے بعد وہ میرے سامنے اسی طرح بیٹھ گئی ...اور میں چوری نظروں سے انسے بات بھی کر رہا تھا اور انکے مموں کی طرف بھی دیکھ رہا تھا ...میں نے تھوڑی دیر ادھر ادھر کی مارنے کے بعد انکی تعریف کر دی 

پہلے تو میں نے انکی چاۓ کی تعریف کی تو انہوں نے شکریہ ادا کیا ..اور ساتھ ہی یہ بھی بتا دیا کہ جاوید کی طرف سے تو اکثر انکی چاۓ پر تنقید ہی ہوتی ہے ...ساتھ ہی میں نے انکی خوبصورتی کی تعریف کر دی ...کہ سچی بات ہے آپکی چاۓ بھی بلکل آپ کی طرح ہی خوبصورت ہے ...مجھے اندازہ تھا کہ بھابھی مائنڈ نہیں کریں گی لیکن انہوں نے روایتی بیویوں کی طرح تھوڑا سا سٹائل مارا کہ کاش آپ یہ بات میرے شوہر سحاب کو بھی بتا دیں ...اور پھر مسکرانے لگی ...باتوں باتوں میں مجھے اندازہ ہوا کہ بھابھی مسلسل میری ٹانگوں کے درمیان میرے بیلٹ والی ہسے کو دیکھ رہی تھی ..شائد یہ سوچ رہی تھی کہ اسکا لن کیسا ہو گا ..یا یہ سوچ رہی ہوں گی کہ ابھی کھولوں اور چوسنے لگوں ...

خیر ہماری گفتگو کافی لمبی ہوتی گئی ..اور اس دوران کرتے کرتے بات انکے اور جاوید کے آپس میں تعلق پر آ گئی ...اس دوران ہمیں کتنا ٹائم لگا یہ میں نہیں لکھ سکتا اور کتنی ساری باتیں ہونے کے بعد یہ وقت آیا یہ بھی لکھنا مشکل ہے ...مختصر یہ کہ رات کا ایک بج چکا تھا اور شمائلہ بھابھی کا بلکل موڈ نہیں تھا کہ میں وہاں سے جاؤں ...انھیں اپنی تعریف سننا بہت اچھا لگ رہا تھا ...خیر آخر انہوں نے بتا ہی دیا کہ انکے اور جاوید کے درمیان سیکس کبھی کبھار ہی ہوتا ہے (یہ بات انہوں نے کھل کر تو نہیں کی اور نہ پاکستانی بیویاں ایسا کرتی ہیں ..لیکن دبے لفظوں میں حقیقت بتا ہی دی ..کہ کئی دفع تو پندرہ دن بھی گزر جاتے ہیں ...یہی ہمارے لیے ٹرننگ پوانٹ تھا 

سٹوری کا تیسرا اور آخری حصہ کل لکھوں گا 

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Share This Story

Stories